نئی دہلی،30ڈسمبر(ایجنسی) سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے وزیر اعلی اکھلیش یادو کو 6 سال کے لئے پارٹی سے نکال دیا ہے. ملائم سنگھ نے یہ کہتے ہوئے کہ رام گوپال یادو کو اجلاس بلانے کا حق نہیں انہیں بھی پارٹی سے 6 سال کے لئے نکال دیا ہے. ایس پی سپریمو کے اس فیصلے کے بعد سے اتر پردیش کی سیاست میں بھونچال آ گیا ہے. سیاسی گلیاروں میں ہلچل ہے.
کانگریس لیڈر اکھلیش پرتاپ سنگھ نے کہا جس لیڈر کے پانچ سال کی حکومت پر دوبارہ اقتدار میں واپس آنے کا دم بھر رہے ہیں، اس کے خلاف ہی کارروائی کر رہے ہیں. اس سے صاف ہے کہ سب کچھ امید چھوڑ چکے ہیں. کس بنیاد پر ووٹ مانگیں گے. خاندان کے سربراہ کا کام ہوتا ہے سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہئے. تاہم یہ ان کا خاندانی معاملہ
ہے. کانگریس اکھلیش کو حمایت دے گی یا نہیں یہ پردیش یونٹ طے کرے گی.
موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بی جے پی نے براہ راست اکھلیش یادو پر سیاسی چوٹ کی. پارٹی نے کہا کہ یوپی کے لوگوں نے پہلے ہی اکھلیش یادو کو مسترد کر دیا تھا. جو وعدے اور اعلان انہوں نے کی تھی اسے پورا کرنے میں ناکام رہے.
پارٹی سے نکالے جانے پر رام گوپال یادو نے کہا یہ ایک غیر آئینی فیصلہ ہے، عدالت بھی اپنا موقف رکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے. بغیر دوسرا فریق جانیں کارروائی کرنا غلط ہے. نوٹس دیے جانے کے آدھے گھنٹے کے اندر اس طرح نکالنا غلط ہے.